بطفیل_دامن_مرتضیٰ میں بتاؤں کیا مجھے کیا ملا
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)
بطفیل دامن مرتضیٰ میں بتاؤں کیا مجھے کیا ملا
کہ علی ملے تو نبیؐ ملے جو نبیؐ ملے تو خدا ملا
ترے نقش پا سے قدم قدم جو مقام صبر و رضا ملا
کہیں خاک اہل جنوں ملی کہیں خون اہل وفا ملا
تو کریم ابن کریم ہے ترا فیض فیض عظیم ہے
ترے در سے جو بھی ملا مجھے میرے حوصلہ سے سوا ملا
تو اوسی کی آنکھ کا نور ہے تو اوسی کے دل کا سرور ہے
کہ جسے بلند نظر ملی کہ جسے شعور ولا ملا
تو رفیق آل رسول ہے تو شریک حال بتول ہے
مے معرفت کا سیہ آتشہ یہ تو جام جس کو ملا ملا
بصد احتیاط نظر کبھی تیری بارگہہ پے نگہ جو کی
میں در نجف پے وہ کھو گیا کہ وہیں مقام دنیٰ ملا
وہی تیرا کامل با وفا وہی رات دن ترا تذکرہ
تیری یاد ہی میں ہے زندگی تیری یاد ہی میں مضیٰ ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.