اے ختمِ رسل سیدِ کل سرورِ ذیشاں سلطانوں کے سلطاں
اے ختمِ رسل سیدِ کل سرورِ ذیشاں سلطانوں کے سلطاں
تم قبلۂ دل، کعبۂ جاں، مرکزِ عرفاں اور حاصلِ ایماں
تم سامنے ہو اور میں ہوتا رہوں صدقے مقصد یہ بر آئے
احسان کئی تم نے کیے، تم پہ میں قرباں ہاں یہ بھی اک احساں
کشتی کا ہے اندیشہ نہ طوفان کا ڈر ہے اب کس کو خطر ہے
تم جس کے نگہبان خدا اس کا نگہباں اس پر مجھے ایقاں
سرکار! لئیقؔ آپ کا محتاجِ کرم ہے نسبت کی قسم ہے
صرف ایک نظر آپ کی ہر درد کا درماں اے خسرو خوباں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.