استت نہ کہی جات مت ہو نہ ٹھیرات
استت نہ کہی جات مت ہو نہ ٹھیرات
نایب منت آئے آپ ہیں کنول ال
مکان مانجھ احمد احد لا مکاں دیکھو
ایکے کے بسیکھ جن جانوں رے جگل پل
تیرو پرتاب سب ست دشت دیکھت
باس بھیو تور روپ جگ جیوں پہپ دل
پیال کل میں کل کل کل دیت پیمیؔ
خاتم رسول کو کلمہ اچل کل
شاہ صاحب بارگاہ رسالت میں عرض کرتے ہیں کہ اے رسول خداؐ مجھ میں وہ صلاحیت نہیں جو آپ کی نعت لکھ سکوں، آپ کنول کی طرح روشن ہیں۔ساری کائنات میں آپ کا ذکر ہوتا ہے۔ تمام مخلوق خدا آپ کی تعریف کرتی ہے۔ آپ کا مرتبہ ساری کائنات سے افضل ہے۔
عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اے لوگوں تمہارے لئے لازم ہے کہ رسول خداؐ سے محبت کرو۔ رسول خداؐ کی شان رسالت کائنات میں اس طرح سمائی ہوئی ہے جس طرح پھول میں خشبو ہوتی ہے۔ دربار رسالتؐ میں شاہ صاحب عرض کرتے ہیں کہ اللہ کے رسول آپ کی تعریف شمال، جنوب، مغرب، مشرق آسمانوں اور زمینوں میں کی جاتی ہے
بے قرار دلوں کا اگر قرار حاصل کرنا ہے تو صرف ذکر رسول اور حب رسولؐ ہی سے مل سکے گا۔
- کتاب : سید شاہ برکت اللہ مارہروی (حیات اور علمی کارنامے (Pg. 64)
- مطبع : البرکات اسلامک رسرج اینڈ ٹریننگ انسٹیوٹ (2016)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.