Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حقیقت میں ہو سجدہ جبہ_سائی کا بہانہ ہو

بیدم شاہ وارثی

حقیقت میں ہو سجدہ جبہ_سائی کا بہانہ ہو

بیدم شاہ وارثی

MORE BYبیدم شاہ وارثی

    دلچسپ معلومات

    منقبت درشان صابر پاک حضرت علی احمد (کلیر۔اترا کھنڈ)

    حقیقت میں ہو سجدہ جبہ سائی کا بہانہ ہو

    الٰہی میرا سر ہو اور ان کا آستانہ ہو

    تمنا ہے کہ میری روح جب تن سے روانا ہو

    دم آنکھوں میں ہو اور پیش نظر وہ آستانہ ہو

    زباں جب تک ہے اور جب تک زباں میں تاب گویائی

    تری باتیں ہوں تیرا ذکر ہو تیرا فسانہ ہو

    مری آنکھیں نہیں آئینۂ حسن روئے صابر کا

    دل صد چاک ان کی عنبریں زلفوں کا شانہ ہو

    بلا اس کی ڈرے پھر گرمیٔ خورشید محشر سے

    ترے لطف و کرم کا جس کے سر پر شامیانہ ہو

    انہیں تو مشق تیر نازکی دھن ہے وہ کیا جانیں

    کسی کی جان جائے یا کسی دل کا نشانہ ہو

    نہ پوچھ اس عندلیب سوختہ ساماں کی حالت کو

    قفس کے سامنے برباد جس کا آشیانہ ہو

    سر بیدمؔ ازل کے دن سے ہے وقف جبیں سائی

    کسی کا نقش پا ہو اور کوئی آستانہ ہو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے