Font by Mehr Nastaliq Web

یہ شب اور یہ شب کی بہار اللہ اللہ

بہزاد لکھنوی

یہ شب اور یہ شب کی بہار اللہ اللہ

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    یہ شب اور یہ شب کی بہار اللہ اللہ

    یہ چاند اور یہ اس کا نکھار اللہ اللہ

    مجلیٰ مجلیٰ درخشاں درخشاں

    ہر اک شئے ہی خود جلوہ بار اللہ اللہ

    فضا میں تجلی خلا میں تجلی

    ہے ظلمت کو اک انتشار اللہ اللہ

    چمن مہکا مہکا جہاں مہکا مہکا

    ہر اک ذرہ ہے عطر بار اللہ اللہ

    ملائک میں اک شور صلی علیٰ ہے

    دو عالم میں ہے اک پکار اللہ اللہ

    ازل سے ہے جو تاج شاہی کا حامل

    ہے آنے کو وہ تاجدار اللہ اللہ

    نبی مکرم شفیع دو عالم

    جو ہے رحمت کردگار اللہ اللہ

    امید کل آرزوئے زمانہ

    جو ہے نازش روزگار اللہ اللہ

    حبیب الٰہی طبیب دوعالم

    دو آئے دل بے قرار اللہ اللہ

    غریبوں کا والی یتیموں کا مولیٰ

    کرم گستر و غم گسار اللہ اللہ

    غلاموں کا ماوا فقیروں کا ملجا

    اخوت کا آئینہ وار اللہ اللہ

    سر بزم اک شمع ہر رنگ و ہر گوں

    سر رزم اک شہسوار اللہ اللہ

    یہ عالم کہ باد صف مختاریٔ کل

    یہ علم اور یہ انکسار اللہ اللہ

    گماں کو بھی آخر یقیں ہو رہا ہے

    حقیقت ہے خود آشکار اللہ اللہ

    درود و سلام اس گل سر حق پر

    بہاروں کی جو ہے بہار اللہ اللہ

    ہوں بہزادؔ مست ولائے محمد

    ازل سے ہے اب تک خمار اللہ اللہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے