Font by Mehr Nastaliq Web

بلبل سے فزوں_تر ہے تمنائے_مدینہ

لطف بریلوی

بلبل سے فزوں_تر ہے تمنائے_مدینہ

لطف بریلوی

MORE BYلطف بریلوی

    بلبل سے فزوں تر ہے تمنائے مدینہ

    کیا غیرت گلزار ہے صحرائے مدینہ

    دکھلائے مدینہ مجھے مولائے مدینہ

    مر جاؤں گا کہہ کہہ نہیں ہائے مدینہ

    گویا ہے زباں بہر سخن ہائے مدینہ

    روشن ہے نظر بہر تجلائے مدینہ

    حضرت انہیں دیتے ہیں نشاں راہ کا آ کر

    جس وقت بھٹک جاتے ہیں جویائے مدینہ

    ہے نور محمد سے زمیں مہر جہاں تاب

    اور خط شعاعی ہیں شجر ہائے مدینہ

    ہے گوشے سے کم شش جہت گلشن امکاں

    کیا عرض کروں وسعت صحرائے مدینہ

    ہے خار بہار آنکھوں میں گلزار ارم کے

    پھرتا ہے نظر میں مری صحرائے مدینہ

    کیا گلشن ایجاد ہے دیکھوں نہ سوئے خلد

    ہاتھ آئے اگر دامن صحرائے مدینہ

    اے لطفؔ یہ خواہش یہ تمنا یہ ہوس ہے

    لے جاؤں نہ دنیا سے تمنائے مدینہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے