نغمہ وحدت مطرب دلکش جلوۂ قدرت جب ہوئےیکجا
نغمہ وحدت مطرب دلکش جلوۂ قدرت جب ہوئےیکجا
تارک لات ویعوق ومنات اور سجدہ میں آیا تارک عزیٰ
عالمِ بالا پر لٹکائے زر بفتی پردے ان سب نے
آرائش میں وقتِ ولادت پروین ونسریں قبۂ مینا
رفعت وشوکت حشمت وصورت ان کی بیاں ہو کس کی ہے قدرت
جاہ وجلال اقبال نے جن کے دم میں الٹ دی مسند کسریٰ
زیر نگیں ہیں ہر دو عالم نور مجسم رحمت پیہم
ہیبت زدہ سکتہ در عالم نقب علم برعالم بالا
جسم بزیر گنبد خضرا روح باوج عرش معلیٰ
دونوں بصیرت نور ارادت دولت طاعت اس کی ہو قسمت
چشم بصیرت نور ارادت دولت طاعت اس کی ہو قسمت
دل کہ مرا مدت سے ہے رکھتا الٰٹی روش جیسے خط ترسا
کب وہ زمانہ ہوگا پہنچوں بارگہ لولاک لما میں
ہر ساعت معراج ہو دل کی رتبے میں بیش از جنت ماویٰ
قربت خاک در سے ان کی ایک کماں کے فاصلہ کی ہو
پیش نظر ہو روضۂ والا لب پہ دنیٰ ہواور فتدلیٰ
تجھ سے بیاں ہو اس کی صفت کیا تو ہے نہادؔ عجز سراپا
جن کی سند قرآں ناطق سورہ یٰسیں سورۂ طٰہٰ
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 301`)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.