دیکھ کر صل_علیٰ چاند سا مکھڑا تیرا
دیکھ کر صل علیٰ چاند سا مکھڑا تیرا
ہو گیا خود بھی خدا عاشق و شیدا تیرا
آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھوں کبھی طیبہ کی طرف
میری آنکھوں میں بسا ہے قد بالا تیرا
فی الحقیقت ہے زلیخا بھی تری شیدائی
حسن میں حضرت یوسف کے ہے جلوہ تیرا
میں گنہ گار خطا کار سزا وار سہی
نام لیوا ہوں مگر اے شہ بطحیٰ تیرا
خواب میں دیکھ لیا چہرۂ زیبائے حضور
مجھ پہ احسان ہوا دیدۂ بینا تیرا
تیری ثانی نہ ہوا اور نہ ہوگا کوئی
ہم نے قرآن میں دیکھا ہے سراپا تیرا
دے کے کونین بھی ہاتھ آئے تو سستا سمجھوں
ہے گراں حسن کے بازار میں سودا تیرا
حال محمود پہ بھی اب ہو ترحم کی نظر
ہے گنہ گار مگر ہے تو وہ بندہ تیرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.