دل میں جمائے بیٹھے ہیں نقشہ فرید کا
دلچسپ معلومات
منقبت در شان گنجِ شکر بابا فریدالدین مسعود (پاک پتن-پنجاب)
دل میں جمائے بیٹھے ہیں نقشہ فرید کا
ملتا ہے بے کسوں کو سہارا فرید کا
پاتے ہیں فیض فرشی و عرشی فرید سے
بٹتا ہے دو جہان میں صدقہ فرید کا
مجھ پر یقیں نہیں ہے تو ملائک سے پوچھ لو
عرش بریں کا تاج ہے روضہ فرید کا
اجمیر کی بہار ہے کوئے فرید میں
آئے ہیں خواجہ بانٹنے صدقہ فرید کا
صابر بنا کہیں وہ کہیں بن گیا نظام
کعبہ ہے جس کے واسطے کوچہ فرید کا
ہم ہی نہیں نثار جمال فرید پر
اللہ بھی ہے چاہنے والا فرید کا
صد شکر اے فناؔ میں غلام فرید ہوں
ہوگا میری لحد میں اجالا فرید کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.