ترا دیار ہے دارلسلام یا خواجہ
نہ ہو کیوں مرا دل فدائے محمد
مرا دل ہوا بے نیازِ دو عالم
کہ شانِ خدا ہے لقائے محمد
نگاہوں میں جس دم سمائے محمد
محمد کے جلوؤں کا ہے فیض ورنہ
خدا نے بنایا ہے محبوب اپنا
عبث ہیں دو عالم سوائے محمد
وہ کیسی ادا تھی ادائے محمد
شب وروز ہیں مہر و انجم کی صورت
صدائیں ہر اک طرز کی سن چکے ہم
میرے سامنے نقش پائے محمد
مگر اور ہی ہے صدائے محمد
خدائی کی سب نعمتوں سے ہے افزوں
محمد کی امت پریشاں بہت ہے
گنہگار کو آسرائے محمد
کرم کر کرم کر خدائے محمد
جو دیکھا تو اس کے سوا کچھ نہ دیکھا
کہاں کحل تشنہ مری چشم عاصی
ہے ذاتِ خدا ماورائے محمد
الٰہی کہاں خاک پائے محمد
نوازا ہے ایماں کی دولت سے ہم کو
ندامت کا احساس پیدا تو کیجیے
انوکھی عطا ہے عطائے محمد
ہے بخشش کی ضامن ولائے محمد
سر عرش نعلین پہنے پہنچتا
تھا اعزاز مختص برائے محمد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.