اول و آخر جس کی رسالت عرش کا جو مہمان بھی ہے
اول و آخر جس کی رسالت عرش کا جو مہمان بھی ہے
بعدِ خدا وہ انسانوں میں سب سے بڑا انسان بھی ہے
باعثِ رحمت ذِکر ہے اُن کا اسم گرامی راحتِ جاں
مدحِ محمد دل کی تڑپ ہے اور یہی ایمان بھی ہے
محسنِ اعظم، رحمتِ عالم، خلق مجسم، حسنِ اتم
شاہِ امم کے بعد بتاؤ اور کوئی انسان بھی ہے
دنیا میں ہم اور کسی کی کاہے کو تقلید کریں
پاس ہمارے سرورِ دیں کا قول بھی ہے قرآن بھی ہے
بدر و احد کا میداں بھی ہے امن و سکوں کی وادی بھی
پیرویٔ سرکارِ دو عالم مشکل بھی آسان بھی ہے
اپنی خطا پہ ہو کے پشیماں دل سے انہیں آواز تو دے
ڈوبنے والے بحرِ الم میں بچنے کا امکان بھی ہے
کیوں نہ لکھیں ہم ان کے قصیدے کیوں نہ پڑھیں ہم اُن پہ درود
مدحِ شہِ ابرار ہماری بخشش کا سامان بھی ہے
ہم بھی تو اعجازؔ سرِ فہرست ہیں ایسے لوگوں میں
کوئی عمل دامن میں نہیں اور جنت کا ارمان بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.