ارتقائے بشر کا نشاں آپ ہیں
ارتقائے بشر کا نشاں آپ ہیں
نقشِ پا جن کے ہیں کہکشاں آپ ہیں
عرش پر آپ اہلِ زمیں کا بھرم
فرش پر فخر ہفت آسماں آپ ہیں
آپ کے دم سے قائم ہے یہ سلسلہ
عبد و معبود کے درمیاں آپ ہیں
آپ کی ذات ہے نورِ صبحِ ازل
اس جگہ روشنی ہے جہاں آپ ہیں
آپ کو کیوں نہ قرآنِ ناطق کہیں
گفتگو میں خدا کی زباں آپ ہیں
آپ میں حسن اخلاق کی انتہا
اپنے دشمن پہ بھی مہرباں آپ ہیں
کلمۂ طیبہ میں بھی نام آپ کا
کون ہے شاملِ ہر اذاں آپ ہیں
آپ کا اک پتا مجھ کو معلوم ہے
علم و دانش جہاں ہے وہاں آپ ہیں
مجھ گنہگار پر بھی نگاہ کرم
حشر میں ڈھونڈتا ہوں کہاں آپ ہیں
آپ پر ختم اعجازؔ کا ہر سخن
حاصلِ حسن لفظ و بیاں آپ ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.