Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر طرف تیرگی تھی نہ تھی روشنی

اعجاز رحمانی

ہر طرف تیرگی تھی نہ تھی روشنی

اعجاز رحمانی

MORE BYاعجاز رحمانی

    ہر طرف تیرگی تھی نہ تھی روشنی

    آپ آئے تو سب کو ملی روشنی

    بزمِ عالم سے رخصت ہوئیں ظلمتیں

    جب حرا سے ہویدا ہوئی روشنی

    چاند سورج کا انساں پرستار تھا

    آپ سے قبل اندھیر تھی روشنی

    اسوۂ مصطفیٰ کی یہ تفسیر ہے

    روشنی، روشنی، روشنی، روشنی

    ہے وہ خورشید اخلاقِ خیر البشر

    جس سے پاتا ہے ہر آدمی روشنی

    یہ شعور آپ ہی سے ملا ہے ہمیں

    موت ہے تیرگی زندگی روشنی

    آپ کے نقشِ پا سے ضیا بار ہیں

    دھوپ، سورج، قمر، چاندنی روشنی

    سوئے عرشِ علیٰ مصطفیٰ کا سفر

    روشنی کی طلب گار تھی روشنی

    مصطفیٰ کی میں توصیف کرتا رہا

    عمر بھر میرے گھر میں رہی روشنی

    خلقتِ اولیں خاتم المرسلیں

    آپ پہلی کرن آخری روشنی

    دینِ حق کے سوا جس قدر ازم ہیں

    ان سے حاصل نہ ہوگی کبھی روشنی

    ایک امی لقب کا یہ اعجازؔ ہے

    آدمی کو ملی علم کی روشنی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے