چمن میں آمدِ خیرالوریٰ کی جب خبر پائی
چمن میں آمدِ خیرالوریٰ کی جب خبر پائی
پئے تعظیم خوشبو پھول سے باہر نکل آئی
محمد نے کچھ اس انداز سے اصلاح فرمائی
کہیں اخلاق کام آیا کہیں تلوار کام آئی
کوئی کم فہم کیا سمجھے گا ذاتِ سرورِ دیں کو
سمندر سے زیادہ جس کی باتوں میں ہے گہرائی
گلستانِ جہاں میں پھول تو پہلے بھی کھلتے تھے
قدم جب آپ کے آئے بہاروں پر بہار آئی
سمجھتی کیا ہے دنیا عاشقانِ شاہِ بطحا کو
یہ دیوانے وہ ہیں جن سے سبق لیتی ہے دانائی
عمل جب تک کیا ہم نے محمد کی شریعت پر
خدا شاہد کہ ہم سے گردشِ دوراں بھی گھبرائی
محمد مصطفیٰ کے روئے روشن کا تصدق ہے
ستاروں میں یہ تابانی گل و لالہ میں رعنائی
غمِ دنیا و عقبیٰ سے رہائی مل گئی اس کو
محمد نے شریعت کی جسے زنجیر پہنائی
میں اکثر سوچتا ہوں جب وہ جلوہ سامنے ہوگا
کہاں تک ساتھ میرا دے سکے گی میری بینائی
ہے یہ بھی معجزہ اعجازؔ ذکرِ سرورِ دیں کا
جب ان کا ذکر کرتا ہوں مہک جاتی ہے تنہائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.