کربلا میں کیا کہیں شبیر نے کیا کر دیا
دلچسپ معلومات
ذکر شہیدانِ کربلا۔
کربلا میں کیا کہیں شبیر نے کیا کر دیا
طیبہ کو طیبہ کیا کعبہ کو کعبہ کر دیا
دور ظلم و جبر کا ہر اک اندھیرا کر دیا
خون سرور نے دو عالم میں اجالا کر دیا
سرزمین کربلا تیرے مقدر کو سلام
اک جگہ پر کتنے پھولوں کو اکٹھا کر دیا
یوں لگا جیسے لعینوں پر قیامت آ گئی
حیدری شمشیر نے جس وقت حملہ کر دیا
عاشقوں کا قبلۂ دل بن گیا یہ ریگزار
کربلا کو ایک سجدے نے معلیٰ کر دیا
اس حسین ابن علی کے ماننے والے ہیں ہم
عظمت اسلام کو جس نے دوبالا کر دیا
باعث تسکین فیصل بن گیا سرور کا غم
رفتہ رفتہ اس نے ہر غم کا مداوا کر دیا
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 293)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.