Sufinama

کربلا میں کیا کہیں شبیر نے کیا کر دیا

فیصل رضا

کربلا میں کیا کہیں شبیر نے کیا کر دیا

فیصل رضا

MORE BYفیصل رضا

    دلچسپ معلومات

    ذکر شہیدانِ کربلا۔

    کربلا میں کیا کہیں شبیر نے کیا کر دیا

    طیبہ کو طیبہ کیا کعبہ کو کعبہ کر دیا

    دور ظلم‌ و جبر کا ہر اک اندھیرا کر دیا

    خون سرور نے دو عالم میں اجالا کر دیا

    سرزمین کربلا تیرے مقدر کو سلام

    اک جگہ پر کتنے پھولوں کو اکٹھا کر دیا

    یوں لگا جیسے لعینوں پر قیامت آ گئی

    حیدری شمشیر نے جس وقت حملہ کر دیا

    عاشقوں کا قبلۂ دل بن گیا یہ ریگزار

    کربلا کو ایک سجدے نے معلیٰ کر دیا

    اس حسین ابن علی کے ماننے والے ہیں ہم

    عظمت اسلام کو جس نے دوبالا کر دیا

    باعث تسکین فیصل بن گیا سرور کا غم

    رفتہ رفتہ اس نے ہر غم کا مداوا کر دیا

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 293)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے