Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کرم کی اک نظر مجبور پر یا مصطفی! کرنا

فنا بلند شہری

کرم کی اک نظر مجبور پر یا مصطفی! کرنا

فنا بلند شہری

MORE BYفنا بلند شہری

    دلچسپ معلومات

    بہ روایت امان اللہ نظامی قوال۔

    کرم کی اک نظر مجبور پر یا مصطفی! کرنا

    بھکاری ہوں مجھے صدقہ نواسوں کا عطا کرنا

    گھرے ہیں یا محمد! ہم گناہوں کے سمندر میں

    سفینہ پار اُمت کا حبیبِ کبریا! کرنا

    کہا محبوب سے معبود نے ہم تم کو دیکھیں گے

    ذرا اِس میم کے پردے کو چہرے سے جدا کرنا

    ترے دل میں جو معراجِ عبادت کی تمنا ہے

    رسول اللہ کی چوکھٹ پہ اک سجدہ ادا کرنا

    تمہارے فیض سے ٹلتی ہے ہر محتاج کی مشکل

    ادھر بھی کوئی رحمت کی نظر، خیرالوریٰ کرنا

    پہنچ جائیں درِ سرکار پہ رحمت کے سائے میں

    ’’مدینے کا مسافر ہوں مرے حق میں دعا کرنا‘‘

    فناؔ جنت کا رستا چھوڑ کر در پہ محمد کے

    مدینہ رشکِ جنت ہے مدینے میں رہا کرنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے