سخی کا دربار سج رہا ہے، غریب خیرات پا رہے ہیں
دلچسپ معلومات
منقبت در شان داتا گنج بخش علی ہجویری (لاہور-پاکستان)
سخی کا دربار سج رہا ہے، غریب خیرات پا رہے ہیں
اٹھو اے منگتو کہ میرے داتا، کرم کی دولت لٹا رہے ہیں
نبی کے نورِ نظر ہیں داتا، علی کے لختِ جگر ہیں داتا
جو در پہ داتا کے آ رہے ہیں، وہ اپنی بگڑی بنا رہے ہیں
جو تم کو جنت کی آرزو ہے، غلامی داتا پیا کی کر لو
ہے جنتی ہر غلام ان کا، پیام طیبہ سے آ رہے ہیں
بڑے ہیں لجپال میرے داتا، بڑا سخی ہے گھرانہ ان کا
یہاں جو بن بن کے منگتے آئے، وہ شاہ بن بن کے جا رہے ہیں
بھرے گی رحمت سے ان کی جھولی، ملے گی محشر میں سرفرازی
ادب سے داتا پیا کے در پہ جو اپنے سر کو جھکا رہے ہیں
تمہاری نسبت نے میرے داتا! یہ شان بخشی ہے اس زمیں کو
تمہارے کوچے میں ہر قدم پر فرشتے آنکھیں بچھا رہے ہیں
ہر ایک پر ہیں کرم کی نظریں، فناؔ میں داتا پیا کے صدقے
ہماری اوقات کچھ نہیں ہے مگر وہ ہم کو نبھا رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.