Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ادائے صابری مولیٰ زمانہ سے نرالی ہے

فرحت نگینوی

ادائے صابری مولیٰ زمانہ سے نرالی ہے

فرحت نگینوی

MORE BYفرحت نگینوی

    دلچسپ معلومات

    منقبت درشان صابرپاک حضرت علاؤالدین علی احمد (کلیر، اتراکھنڈ)

    ادائے صابری مولیٰ زمانہ سے نرالی ہے

    مثالِ حق عیاں ان کی دلیل بےمثالی ہے

    ترے دربار کا میدان رشک صحن جنت ہے

    خجل ہے جس سے طوبیٰ وہ ترے گولر کی ڈالی ہے

    نہالانِ چمن پھولیں پھلیں کیوں کر نہ پھر ہر دم

    ترے گلزار کا خواجہ معین الدین والی ہے

    نہ دوں تشبیہ ہر گز نرگس و چشم غزالاں سے

    وہ دلکش روضۂ مخدوم کی ہر ایک جالی ہے

    ملک کیا حور و غلماں کو ہی خواہش خاکروبی کی

    علاؤالدین کے دربار کی کیا شان عالی ہے

    یباں کیا ہو مزارِ پاک کی نیرنگیٔ شوکت

    کبھی شان جلالی ہے کبھی شانِ جمالی ہے

    نہ کیوں ہو تکیۂ فقرا تری ذاتِ مقدس پر

    امام فقر ہے توہی حبیبِ لایزالی ہے

    نہ لے وہ بھول کر بھی گر کوئی تختِ سکندر دے

    درِ مخدوم صابر کا جو ادنا بھی سوالی ہے

    خیالِ غیر سے نفرت نہ ہو کس طرح فرحتؔ کو

    تری صورت فقط آئینۂ دل میں جمالی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے