Font by Mehr Nastaliq Web

دین و دنیا میں بسی ہے نکہت کوئے علی

فوق رامپوری

دین و دنیا میں بسی ہے نکہت کوئے علی

فوق رامپوری

MORE BYفوق رامپوری

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)

    دین و دنیا میں بسی ہے نکہت کوئے علی

    وہ کہاں پھولوں میں خوشبو ہے جو خوشبوئے علی

    سجدۂ عشاق ہے نظارہ روئے علی

    سامنے ہے قبلہ محرابِ ابروئے علی

    مدِّ بسم اللہ قرآنی ہے ابروئے علی

    والضحیٰ والیل گیسوئے علی روئے علی

    حق اگر فرمائے گا تم نے کیا کس کو شفیع

    انگلیاں اٹھ جائیں گی سوئے نبی سوئے علی

    بحث عشق و عاشقی رہنے دے اے شیخ حرم

    تو مقیم کعبہ ہے میں ساکن کوئے علی

    کیا خیال آئے کسی کا کیا کسی پر ہو نظر

    دل مرا سوئے علی آنکھیں مری سوئے علی

    واہ کیا بخشا محمد نے خطابِ بو تراب

    سوندھی سوندھی بس گئی مٹی میں خوشبوئے علی

    چاند سورج کی ضیا ہے صرف دنیا کے لیے

    چاند سورج دیں کے ہیں روئے نبی روئے علی

    کام کیا ہم کو کسی کے دین سے اسلام سے

    اپنا منہ تو اس طرف ہے، ہے جدھر روئے علی

    خلعت شاہی بھی کچھ جچتا نہیں نظروں میں فوقؔ

    اس گدائی خرقہ میں آتی ہے خوشبوئے علی

    مأخذ :
    • کتاب : آئینۂ تغزل (Pg. 16)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے