شوقِ پابوس لیے چل تو مدینہ مجھ کو
شوقِ پابوس لیے چل تو مدینہ مجھ کو
زہے قسمت کہ بلایا ہے نبی نے مجھ کو
واپسیں دم ہے مجھے ذکرِ نبی کرنے دو
دوستو موت کے آتے ہیں پسینے مجھ کو
چشمِ مشتاق ہے در پر، تو ہیں کاں آہٹ پر
ان کے آنے کی خبر دی جو کسی نے مجھ کو
کیوں دلِ خستہ مرا ہجر میں بے تاب نہ ہو
ہو گئے ان کی زیارت کو مہینے مجھ کو
جلوہ احمد مختار کا تو نام ہوا
پھونک کر خاک کیا دل کی لگی نے مجھ کو
وہ یہ کہتے ہیں کہ ہیں ساری ادائیں تجھ میں
دی جگہ اپنے دلوں میں لو سبھی نے مجھ کو
عرض کیا حال کروں ہوش نہیں اپنے بجا
جلوہ بے پردہ دکھایا ہے کسی نے مجھ کو
ہو برا درد ترا تو بھی دغا دیتا ہے
ہائے مایوس کیا تیری کمی نے مجھ کو
کیوں نہ ہو فخر یہ تو قیر ہے کیا کم ہمدمؔ
بخش دی نعت کی جاگیر نبی نے مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.