عقلِ انسانی کی حد سے ماوریٰ سرکار ہیں
عقلِ انسانی کی حد سے ماوریٰ سرکار ہیں
جانتی ہے عقل بس قدرت کا یہ شہکار ہیں
احمد مرسل حبیب کبریا خیرالوریٰ
شافع روزِ جزا ہیں سید ابرار ہیں
عظمتیں دونوں جہاں کی ختم ان پر ہو گئیں
سید عالم ہیں سرداروں کے یہ سردار ہیں
ہاتھ اٹھا کر جس کی جھولی میں جو چاہیں ڈال دیں
حکم رب سے دو جہاں کے مالک و مختار ہیں
ان کے خادم کے شہنشاہ بھی ہیں محتاجِ کرم
یہ گدا کا حال ہے سرکار تو سرکار ہیں
ساتھ ہم کو بھی مدینہ جانے والو لے چلو
سر سے چلنے کے لیے طیبہ کو ہم تیار ہیں
دور رہ کر اپنے آقا سے بھی جینا ہے کوئی
ان کا جینا ہے جو ہر دم حاضر دربار ہیں
ان کے وابستہ ہیں ہر جا کامران و سرخرو
ان کے دشمن جس جگہ دیکھو ذلیل و خوار ہیں
ناز جتنا بھی کرو قسمت پہ اعظمؔ ہے بجا
ان سے وابستہ ہوں جو وابستۂ سرکار ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.