Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آج زوروں پہ ہے یہ درد_جگر کیا باعث

غوثی شاہ

آج زوروں پہ ہے یہ درد_جگر کیا باعث

غوثی شاہ

آج زوروں پہ ہے یہ درد جگر کیا باعث

لی نہ سرکار دو عالم نے خبر کیا باعث

درد و غم میں یہ ہوئی رات بسر کیا باعث

خواب میں آئے نہ سرکار نظر کیا باعث

آ گئی جانے کہیں جوش جنوں کو بھی قضا

نہ ہوا دشت مدینہ میں گزر کیا باعث

کھل گئی ہے رگ دل نشتر غم سے شاید

آج خوں روتے ہیں یہ دیدۂ تر کیا باعث

یاد زلف و رخ انور نے کیا ہے بے کل

جی بہلتا ہی نہیں شام و سحر کیا باعث

ان کی انگلی کی ادا چاند کے دل سے پوچھو

اک اشارے میں ہوا شق قمر کیا باعث

چبھ گئی ہے کہیں سرکار کے مژگاں کی انا

کل نہیں دل کو مرے آٹھوں پہر کیا باعث

ہم کو اللہ و محمد پہ ہے تکیہ واعظ

ورنہ کیوں رہتے یہ دوزخ سے نڈر کیا باعث

پھر کہیں ہجر محمدؐ میں کیا ہے نالے

دل غوثیؔ سے نکلتے ہیں شرر کیا باعث

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے