خدا کے نور کا جلوہ ہے جلوہ_شیخ_اکبر کا
دلچسپ معلومات
منقبت درشان شیخ اکبر محی الدین محمد ابن عربی (شام۔دمشق)
خدا کے نور کا جلوہ ہے جلوہ شیخ اکبر کا
سراپا نور احمد ہے سراپا شیخ اکبر کا
یہ نور باطن احمد ہیں بے شک آیت حق ہیں
مری آنکھوں سے دیکھے کوئی نقشہ شیخ اکبر کا
ہزاروں اولیا ہوتے ہیں روح و کشف حضرت سے
جہاں میں آج تک جاری ہے صدقہ شیخ اکبر کا
خدا کی شان حق کو دیکھتا ہوں دونوں عالم میں
قسم حق کی ہے دیکھا جب سے نقشہ شیخ اکبر کا
مقدر اس کے ہیں منہ دیکھنا اس کا سعادت ہے
جو دیکھے خواب میں وہ روئے زیبا شیخ اکبر کا
ولی تھے آپ اس دم جبکہ آدم آب و گل میں تھے
ہے نور خاص احمد نور والا شیخ اکبر کا
محمد کی ولایت خاص کے ہیں خاتم اصغر
لقب ہے اس لئے ختم الاولیاء شیخ اکبر کا
علوم کشف میں کوئی کہاں ہے آپ کا ہمسر
ہے سارے اولیا میں رتبہ اعلیٰ شیخ اکبر کا
مدد کو آن پہنچے بعد مردن دم میں کوسوں سے
کسی نے نعرہ مارا جس گھڑی یا شیخ اکبر کا
طفیل مصطفیٰ حق نے دیے دو زور ہیں غوثیؔ
وسیلہ شیخ اکبر کا سہارا شیخ اکبر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.