Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بیان_نعت_احمد سے معطر ہے دہن میرا

غوثی شاہ

بیان_نعت_احمد سے معطر ہے دہن میرا

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    بیان نعت احمد سے معطر ہے دہن میرا

    خدا منہ چوم لیتا ہے وہ شیریں ہے سخن میرا

    تمہارے ہجر میں یہ حال ہے شاہ زمن میرا

    کہ رو دیتے ہیں نقشہ دیکھ کر سب مرد و زن میرا

    مجھے مستی جو رہتی ہے تو مولیٰ ہی کی رہتی ہے

    بڑا ہشیار ہوں مشہور ہے مستانہ پن میرا

    مرا ہوں میں بڑا ارماں بھرا عشق محمدؐ میں

    بڑے ارماں کا حسرت نے سیا ہے اب کفن میرا

    ٹھکانہ دو جہاں میں ہے کہاں آوارہ گردوں کا

    عدم کہتے ہیں جس کو ایک ہے وہ بس وطن میرا

    نگاہ لطف پر سرکار کی جیتا ہوں میں ورنہ

    نہیں مجھ سا برا کوئی برا ہے وہ چلن میرا

    بسائے ہیں جو میں نے داغ عشق مصطفیٰ دل میں

    جسے کہتے ہیں رشک خلد ہاں یہ ہے چمن میرا

    میں بے پروا ہوں عشق احمد مرسل کے صدقے سے

    بگاڑے گا بھلا کیا درد و غم رنج و محن میرا

    ذرا سی جو جھلک سرکار کے جلوے کی دیکھی ہے

    تو کیا کیا تکتے ہیں منہ آج شیخ و برہمن میرا

    کلام اللہ کا قرآں ہے نور اللہ کا احمد

    یہی نغمہ دو عالم میں ہے بس سر و علن میرا

    جو تنکے چن رہا ہوں میں در عالی کے آنکھوں سے

    جنوں بھی دنگ ہے یہ دیکھ کر دیوانہ پن میرا

    یہ مانا آپ پر ظاہر ہے سب کچھ جو گزرتی ہے

    ذرا مجھ سے بھی سن لو حال حضرت من و عن میرا

    گریباں چاک‌ ہے کیا کیا نہ کچھ دامان وحشت کا

    نبیؐ کے عشق میں جو دھجیاں ہے پیرہن میرا

    گراں پلہ دو عالم میں ہوں گو عاصی ہوں میں غوثیؔ

    یہ رتبہ ہے طفیل چار یار و پنجتن میرا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے