بیان_نعت_احمد سے معطر ہے دہن میرا
بیان نعت احمد سے معطر ہے دہن میرا
خدا منہ چوم لیتا ہے وہ شیریں ہے سخن میرا
تمہارے ہجر میں یہ حال ہے شاہ زمن میرا
کہ رو دیتے ہیں نقشہ دیکھ کر سب مرد و زن میرا
مجھے مستی جو رہتی ہے تو مولیٰ ہی کی رہتی ہے
بڑا ہشیار ہوں مشہور ہے مستانہ پن میرا
مرا ہوں میں بڑا ارماں بھرا عشق محمدؐ میں
بڑے ارماں کا حسرت نے سیا ہے اب کفن میرا
ٹھکانہ دو جہاں میں ہے کہاں آوارہ گردوں کا
عدم کہتے ہیں جس کو ایک ہے وہ بس وطن میرا
نگاہ لطف پر سرکار کی جیتا ہوں میں ورنہ
نہیں مجھ سا برا کوئی برا ہے وہ چلن میرا
بسائے ہیں جو میں نے داغ عشق مصطفیٰ دل میں
جسے کہتے ہیں رشک خلد ہاں یہ ہے چمن میرا
میں بے پروا ہوں عشق احمد مرسل کے صدقے سے
بگاڑے گا بھلا کیا درد و غم رنج و محن میرا
ذرا سی جو جھلک سرکار کے جلوے کی دیکھی ہے
تو کیا کیا تکتے ہیں منہ آج شیخ و برہمن میرا
کلام اللہ کا قرآں ہے نور اللہ کا احمد
یہی نغمہ دو عالم میں ہے بس سر و علن میرا
جو تنکے چن رہا ہوں میں در عالی کے آنکھوں سے
جنوں بھی دنگ ہے یہ دیکھ کر دیوانہ پن میرا
یہ مانا آپ پر ظاہر ہے سب کچھ جو گزرتی ہے
ذرا مجھ سے بھی سن لو حال حضرت من و عن میرا
گریباں چاک ہے کیا کیا نہ کچھ دامان وحشت کا
نبیؐ کے عشق میں جو دھجیاں ہے پیرہن میرا
گراں پلہ دو عالم میں ہوں گو عاصی ہوں میں غوثیؔ
یہ رتبہ ہے طفیل چار یار و پنجتن میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.