بلند تر ہے فلک سے وقارِ کوئے رسول
بلند تر ہے فلک سے وقارِ کوئے رسول
نہ کیوں ہو عرش نشیں خاکسارِ سوئے رسول
بہ التجا متمنی ہے چند پھولوں کی
بہارِ خلد نے دیکھی بہار کوئے رسول
وہ خاک رہتی ہے تاصبح کہکشاں بہ کنار
جہاں پہ خاک ہو خاکسارِ کوئے رسول
ہیں پھوٹ پھوٹ کے برسوں ہی آبلے روئے
کہیں تھی ٹوٹ گئی نوک خارِ کوئے رسول
خدا بلند نگاہی دل کو دے توفیق
ادب سے دیکھ لے عز ووقارِ کوئے رسول
نسیم مست جھلک وجد میں زمیں مدہوش
شباب پر ہے جمال بہارِ کوئے رسول
فلک کو گردشِ لیل ونہار راس آئے
نظر میں ہیں مری لیل ونہارِ کوئے رسول
سکوں ہو خلد میں حاصل یہ غیر ممکن ہے
وہ روح جو ہو غریب الدیارِ کوئے رسول
سکونِ قلب زمانے میں تو کہیں نہ ملا
غبارؔ ہوگیا آخر غبار کوئے رسو
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد چودہویں (Pg. 257)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.