جسے دیکھو ہے مستانہ علاؤ_الدین صابر کا
جسے دیکھو ہے مستانہ علاؤ الدین صابر کا
رہے آباد مے خانہ علاؤ الدین صابر کا
ادھر بھی ایک نگاہ لطف اے ساقیٔ دریا دل
کہ ہے گردش میں پیمانہ علاؤ الدین صابر کا
یہ ارماں ہے پھروں میں خاک برسر کوئے صابر میں
کہیں سب مجھ کو دیوانہ علاؤ الدین صابر کا
سر گردن فرازاں بھی جہاں پر ہے نگوں اے دل
ہے وہ دربار شاہانہ علاؤ الدین صابر کا
کرو سب یک زبان ذکر علاؤ الدین صابر تم
پسند ہے مجھ کو افسانہ علاؤ الدین صابر کا
خداوندا جو وہ ایک پرتو شمع جلالت ہے
دل اطہرؔ ہے پروانہ علاؤ الدین صابر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.