ازل سے دونوں عالم میں خدائی گر خدا کی ہے
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت سید محی الدین پاشا قادری (کرنول-آندھرا پردیش)
ازل سے دونوں عالم میں خدائی گر خدا کی ہے
تو اس کے ساتھ بے شک مصطفائی مصطفیٰ کی ہے
خدا کے نام سے جس نے بھی جو شئے ابتدا کی ہے
خدا نے کام میں اس کے بہت برکت عطا کی ہے
تمنا سیم و زر کی ہے، نہ خواہش کیمیا کی ہے
اگر کچھ آرزو ہے تو نبی کے خاک پا کی ہے
کرم ہے، فضل ہے، ساری مہربانی خدا کی ہے
مرے اس کام میں تائید احمد مجتبیٰ کی ہے
عنایت ہے صحابہ کی، حمایت ہے ائمہ کی
مدد غوث الوریٰ کی، سرپرستی اؤلیا کی ہے
عدم میں مست تھے تو کرئے وعدہ الست کا
’’مزارِ پیر محی الدین پر رحمت خدا کی ہے‘‘
نہیں قائل ہیں کچھ انساں، مجاذیب اؤلیا کے بھی
نہیں حاصل انہیں کچھ فیض یہ مرضی خدا کی ہے
ہیں معنی عرس کے، تاریخِ رحلت پر ولی کی یاد
ولی کی یاد کی محفل نبی کی ہے خدا کی ہے
جہالت چھوڑ کر اپنائیں ہم سیرت محمد کی
ہمیں تعلیم تو دع ما کدر خذ ما صفا کی ہے
عجب اللہ کی تخلیق ہے یہ حضرت انساں
جو آبی بھی ہے بادی بھی ہے، ناری بھی ہے، خاکی ہے
مرے اجداد کی ہادیؔ عنایت ہے بفضلِ رب
فقیرِ بے بدل کی ہے نظر شفقت عطا کی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.