رقم کس طرح مدحت آپ کی یا شاہِ کلیر ہو
دلچسپ معلومات
منقبت درشان صابرپاک حضرت علاؤالدین علی احمد (کلیر، اتراکھنڈ)
رقم کس طرح مدحت آپ کی یا شاہِ کلیر ہو
سراپا مظہرِ نورِ نبی ہو شانِ حیدر ہو
ولایت ہند کی دی جس کے قبضہ میں پیمبر نے
اسی تیغِ مہنّد کے شہا تم اصل جوہر ہو
سجا کر کشتی مہ نجم زریں سے فلک لائے
کہو خورشید سے آکر فدائے قبر انور ہو
شہِ اجمیر خود تحسین فرماتے ہیں کیا کہنا
قناعت میں ریاضت میں کوئی کب تیرے ہمسر ہو
بھری ہے ذات پرتو سے نبوت کے ولایت کے
سپہر معنی و عرفاں کے تم خورشیدِ خاور ہو
علی احمد ہے نامِ پاک صابر ہے لقب پایا
مراتب میں بڑی تم شان کے اللہ اکبر ہو
تمہارا نام بھی پیارا تمہارا ذکر بھی پیارا
تمہاری ہر ادا پیاری ہے تم مقبول داور ہو
عطا کی شان وشوکت فقر کی خواجہ نے جب تجھ کو
نہ کیوں پھر قیصروکسریٰ سلامی تیرے در پر ہو
زیارت سے مشرف چشمِ ظاہر بھی رہے ہردم
نظر کے سامنے آٹھوں پہر درگاہِ کلیر ہو
نکالو مجھ کو ظلمت سے کہ میں غرق معاصی ہوں
تم آگاہِ حقیقت بحرِ عرفاں کے شناور ہو
نہیں ممکن نہ پہنچے منزلِ مقصود پر چشتی
مریدوں کے تم اپنے رہنما ہو خضر رہبر ہو
بہت بیتاب ہوں فرقت میں میرا کام ہوتا ہے
رخِ پرنور دکھلا دو قرارِ قلب مضطر ہو
جو اے زائرؔ تمنائے حیات جاؤ وانی ہے
مٹاکر ہستیِ موہوم خاکِ راہ کلیر ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.