Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کوئی پوچھے اگر اخلاق کیسے تھے محمد کے

ہادی قادری

کوئی پوچھے اگر اخلاق کیسے تھے محمد کے

ہادی قادری

MORE BYہادی قادری

    کوئی پوچھے اگر اخلاق کیسے تھے محمد کے

    تو قرآں کھول کر احمد کا پیکر یاد کرلینا

    اگر تم کو ستائیں دشمنانِ دیں کبھی اُس دم

    نبی کو زخمی کرنے والے پتھر یاد کرلینا

    کبھی گر تم ہوں قلت میں تمہارے اعد اکثرت میں

    نہ ڈرنا، تین سو تیرہ کا لشکر یاد کرلینا

    کبھی تم سے تمہاری بیویوں میں گرنہ ہو انصاف

    تو تم جب اسوۂ محبوب داور یاد کرلینا

    اگر تکلیف دیں تم کو تمہارے خانداں والے

    نہ ڈرنا شعب بو طالب کے منظر یاد کرلینا

    صداقت تم میں کم ہو یا امانت داری کم ہو تب

    امیں، صادق لقب والے پیمبر یاد کرلینا

    کبھی دامن اگر چھوٹے تمہارے سے صداقت کا

    معاً تم اسوۂ صدیق ِاکبر یاد کرلینا

    اگر تم عدل سے بھٹکیں یا حق گوئی کو چھوڑیں تب

    عمر فاروق ‏کا انصاف بر تر یاد کرلینا

    حیا و شرم بھولیں یہ سخادت چھوڑ دیں گر تم

    تو ذوالنورین کی سیرت کو پڑھ کر یاد کر لینا

    اگر تم میں شجاعت کی کمی واقع کبھی ہو تب

    نکالا کس نے تنہا باب خیبر یاد کر لینا

    بیک وقت امتحاں ہو جان و مال و صبر و دہشت کا

    تو دشتِ کر بلا کے سارے منظر یاد کر لینا

    کسی زن کو اگر آئے خیالِ ترک پردہ تب

    جنازے پر پڑی زہرہ کی چادر یاد کر لینا

    تمہیں کامل سکوں مل جائے گا، لاریب اے ہادیؔ

    مصائب میں نبی کا اسوہ پڑھ کر یاد کر لینا

    مأخذ :
    • کتاب : تحیات ہادی
    • Author : محمد عبدالہادی قادری

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے