کوئی پوچھے اگر اخلاق کیسے تھے محمد کے
کوئی پوچھے اگر اخلاق کیسے تھے محمد کے
تو قرآں کھول کر احمد کا پیکر یاد کرلینا
اگر تم کو ستائیں دشمنانِ دیں کبھی اُس دم
نبی کو زخمی کرنے والے پتھر یاد کرلینا
کبھی گر تم ہوں قلت میں تمہارے اعد اکثرت میں
نہ ڈرنا، تین سو تیرہ کا لشکر یاد کرلینا
کبھی تم سے تمہاری بیویوں میں گرنہ ہو انصاف
تو تم جب اسوۂ محبوب داور یاد کرلینا
اگر تکلیف دیں تم کو تمہارے خانداں والے
نہ ڈرنا شعب بو طالب کے منظر یاد کرلینا
صداقت تم میں کم ہو یا امانت داری کم ہو تب
امیں، صادق لقب والے پیمبر یاد کرلینا
کبھی دامن اگر چھوٹے تمہارے سے صداقت کا
معاً تم اسوۂ صدیق ِاکبر یاد کرلینا
اگر تم عدل سے بھٹکیں یا حق گوئی کو چھوڑیں تب
عمر فاروق کا انصاف بر تر یاد کرلینا
حیا و شرم بھولیں یہ سخادت چھوڑ دیں گر تم
تو ذوالنورین کی سیرت کو پڑھ کر یاد کر لینا
اگر تم میں شجاعت کی کمی واقع کبھی ہو تب
نکالا کس نے تنہا باب خیبر یاد کر لینا
بیک وقت امتحاں ہو جان و مال و صبر و دہشت کا
تو دشتِ کر بلا کے سارے منظر یاد کر لینا
کسی زن کو اگر آئے خیالِ ترک پردہ تب
جنازے پر پڑی زہرہ کی چادر یاد کر لینا
تمہیں کامل سکوں مل جائے گا، لاریب اے ہادیؔ
مصائب میں نبی کا اسوہ پڑھ کر یاد کر لینا
- کتاب : تحیات ہادی
- Author : محمد عبدالہادی قادری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.