Sufinama

علی مرتضیٰ مشکل کشائے دو جہاں ٹھہرے

حیرت شاہ وارثی

علی مرتضیٰ مشکل کشائے دو جہاں ٹھہرے

حیرت شاہ وارثی

MORE BYحیرت شاہ وارثی

    دلچسپ معلومات

    منقبت درشان حضرت مولیٰ علی (نجف-ایران)

    علی مرتضیٰ مشکل کشائے دو جہاں ٹھہرے

    وہ شاہِ لافتیٰ خلوت نشینِ لا مکاں ٹھہرے

    وہ بابِ علم وزورِ دست وبازوئے محمد تھے

    وہ شاہِ ذوالفقار وپیشوائے انس وجاں ٹھہرے

    اخوت کے ولایت کے امامت کے خلافت کے

    حقیقت میں اگر دیکھا تو وہ روحِ رواں ٹھہرے

    شجاعت کے سخاوت کے مروّت کے محبت کے

    وہ دم ٹھہرے وہ خم ٹھہرے وہ دل ٹھہرے وہ جاں ٹھہرے

    وہ سب کی سنتے آئے ہیں وہ سب کی سنتے جائیں گے

    ازل کے روز ہی سے وہ انیسِ بیکساں ٹھہرے

    ہماری بے کسی کی لاج بھی اب آپ ہی کو ہے

    مسیحا ہیں ہمارے آپ اور ہم ناتواں ٹھہرے

    ترے حیرتؔ کو جب کوئی ٹھکانا مل نہیں سکتا

    کہاں جائے کہاں آئے کہاں بیٹھے کہاں ٹھہرے

    مأخذ :
    • کتاب : Naqsh-e-Hairat (Pg. 39)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے