Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ سب روشن_ضمیری میں ہوئے یکتائے_دو_عالم

حیرت شاہ وارثی

وہ سب روشن_ضمیری میں ہوئے یکتائے_دو_عالم

حیرت شاہ وارثی

MORE BYحیرت شاہ وارثی

    وہ سب روشن ضمیری میں ہوئے یکتائے دو عالم

    بلندی عرش اعلیٰ کی وہ لے کر بر زمیں آئے

    انہیں کے اولیا غوث و قطب ابدال ہو آئے

    محل فقر و فخری قصر ربی کے مکیں آئے

    جسے دیکھا محبت بخش دی تقدیر چمکا دی

    وہ لے کر روئے زیبا جلوۂ عرش بریں آئے

    برہنہ پائی بے آلودگی نزہت یا بے نفسی

    میرے وارث کے جلووں میں وہ خیر الوارثیں آئے

    نگاہ پر ضیا میں رنگ اصفر جب ہوا مقبول

    کمر میں ممصرہ باندھے وہ شیخ الاصفریں آئے

    صحابی و محدث حضرت ابن عمر خطاب

    بیاں کرتے کہ رنگ زرد پہنے شاہ دیں آئے

    میں ان کے سوز فرقت میں ازل سے سوختہ آیا

    میری تسکین روحی کو حیات العالمیں آئے

    میرا دل آپ کے زیر قدم پامال ہو جائے

    کہ ہو کے دائمی مسرور پھر قلب حزیں آئے

    ہماری بے بسی ناقص غلامی بھی رہے مقبول

    فقیروں کی مدد کو آپ ہی تو بالیقیں آئے

    تصدق آپ کے جملہ خلائق کی محبت ہو

    میں دیکھوں آپ ہی کو سامنے جو بھی حسیں آئے

    مری حیرتؔ محبت ہو محبت آپ کی حیرتؔ

    یہی آئینہ داری آخرش روز یقیں آئے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 126)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے