دم آخر اسی کی یاد میں جی سے گذر جانا
دم آخر اسی کی یاد میں جی سے گذر جانا
حقیقت میں یہ جینا ہے جسے کہتے ہیں مرجانا
تمہیں انصاف سے کہہ دو یہی رسمِ محبت ہے
جتانا پہلے الفت پھر تغافل صاف کرجانا
کوئی بے دل کوئی بے سر کوئی بے جاں پڑے ہوں گے
پتہ یہ اس کے گھر کا ہے اسی پر نامہ برجانا
سلامت آرزو یہ ہے جنابِ کبریائی سے
کہ عشق احمدی میں ہو میسر ہم کو مرجانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.