تیری صورت تیری سیرت حضرتِ سجاد
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت مخدوم سجاد پاک (داناپور-بہار)
تیری صورت تیری سیرت حضرتِ سجاد
محبت ان کی ہے شان حضرت سجاد
کبھی تو اس کی خبر لیجیے میرے آقا
غلام آپ کے ہیں ہم بھی حضرتِ سجاد
بر آئیں مری بے شبہ سب تمنائیں
ہے دستگیر مری کرم حضرتِ سجاد
جمالِ پاک دکھا دیں مجھے حضور
یہی ہوس ہے مرے دل کی حضرتِ سجاد
حضور ہی کا بھروسہ ہے دو عالم میں
شفیع آپ ہی ہیں میرے حضرتِ سجاد
نہ ہوگا مجھ سا بھی مفلس کوئی زمانے میں
الٰہی مجھ کو غنی کر بدولتِ سجاد
وسیلہ اس کے سوا اور کس کا میں لاؤں
مرا وظیفہ تو ہے نام حضرتِ سجاد
غم و الم نے مجھے ہر طرف گھیرا ہے
مدد کو آئے اب میرے حضرتِ سجاد
کس کے جلسہ میں کیا پہلے یہ دل مضطر
ہماری آنکھوں میں ہے بزم صحبتِ سجاد
جو خاک مجھ کو ملے آپ کے کفِ پا کی
بناؤں کیوں نہ سرمہ میں حضرتِ سجاد
بحق حضرتِ خواجہ محسن و شاہِ علا
بتائی رہ حق ہم کو حضرتِ سجاد
کوئی حسین جہاں کیا مری نظر میں جچے
مری نگاہوں میں پھرتی ہے صورتِ سجاد
کہیں یہ دولت کرسی سے زیادہ ہے
جو ہاتھ آئے مرے کاش خدمتِ سجاد
کدھر کو جاتے ہو آؤ ادھر آؤ ذرا
ہمارے دل میں ہے دیکھو یہ مدحتِ سجاد
ہمارا حال ہے سب آپ پر عیاں
میں کس زباں سے کہوں ان کو حضرتِ سجاد
نظر اٹھا کے جسے دیکھا کر دیا بیخود
عجب نگاہ تمہاری ہے حضرتِ سجاد
کشود کار کا اے حمدؔ یہ طریقہ ہے
سجائے صفحۂ دل پر تو صورتِ سجاد
- کتاب : Kulliyat-e-Hamd (Pg. 44)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.