مرے مونس، مرے مشکل کشا ہیں شاہِ سرکانہی
دلچسپ معلومات
منقبت درشان حضرت تیغ علی ( مظفرپور۔بہار)
مرے مونس، مرے مشکل کشا ہیں شاہِ سرکانہی
کلام اس میں نہیں، حاجت روا ہیں ہیں شاہِ سرکانہی
حقیقت میں حقیقت آشنا ہیں شاہِ سرکانہی
بلا شک راز دارِ کبریا ہیں شاہِ سرکانہی
یقیناً بندۂ خاصِ خدا ہیں، شاہِ سرکانہی
عجب کچھ آستانہ ہے، عجب کچھ ان کی محفل ہے
فدا اس پر ہماری جان ہے، یمان ہے، دل ہے
قریب ان کے جو ہے قربِ الہی اس کو حامل ہے
پہنچ جانا سرِ منزل ہمارا کون مشکل ہے
ہمارے رہنما ہیں، پیشوا ہیں، شاہِ سرکانہی
مرید و صدق دل سے حاضرِ دربار ہوجاؤ
پئے عقدہ کشائی دامنِ امید پھیلاؤ
جو دل کا حال ہے اس کو بیاں کردو، نہ گھبراؤ
نہ مایوسِ کرم ہوگے بہ امیدِ کرم آؤ
ہر اک رنج و مصیبت کی دوا ہیں، شاہِ سرکانہی
جو آتے ہیں یہاں اپنی مرادیں دل کی پاتے ہیں
خدا کے فضل سے محروم کب اس در سے جاتے ہیں
مصیبت میں وہ اپنے عاشقوں کے کام آتے ہیں
کہ وہ چشمِ کرم سے بگڑی قسمت کو بناتے ہیں
غریبوں، بے کسوں کے آسرا ہیں، شاہِ سرکانہی
جدھر دیکھے، نظر آجائے اس کو آپ کا جلوہ
عطا کر دیجئے اس کو خدا را دیدۂ بینا
حمیدؔ زار سے کیا وصف ہوگا آپ کا شاہا
سمجھ میں ہر کسی کو آئے کیوں کر آپ کا رتبہ
خدا ہی جانتا ہے آپ کیا ہیں، شاہِ سرکانہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.