Font by Mehr Nastaliq Web

جویا اس نورِ مقدس کا دلِ ناکام ہے

حامد علی

جویا اس نورِ مقدس کا دلِ ناکام ہے

حامد علی

جویا اس نورِ مقدس کا دلِ ناکام ہے

جس سے خاکستر ہوا تھا طور جس کا نام ہے

ڈھونڈتا ہوں نور پاک سرمدی دن رات میں

مجھ کو خوبانِ جہاں سے نے غرض نے کام ہے

طالبِ دنیا نہیں ہوں بلکہ دینداروں میں ہوں

گوہرِ موجِ حقیقت کے خریداروں میں ہوں

حامدؔ خستہ سا دیکھا ہے کہیں کج فہم بھی

یار ہر دم سامنے اور میں طلب گاروں میں ہوں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے