ملتا ہے سکوں دل کو، مجھے ذکرِ نبی سے
ملتا ہے سکوں دل کو، مجھے ذکرِ نبی سے
جڑتا ہے مقدر، مرا مکی مدنی سے
صدیق، عمر، عثماں، علی یارِ محمد
ہم عشق کے قائل ہیں انہی چاروں ولی سے
وہ گنبدِ خضریٰ کے تلے بیٹھیں کبھی ہم
رشتہ ہے ہمارا بھی مدینے کی گلی سے
لکھتے ہیں عرب لوگ بھی نعتیں تری آقا
پھر نعتِ سرا ہوگیے تائبؔ عجمی سے
جو رب کا ہے پیارا وہی محبوب ہمارا
حمزہؔ کو عقیدت ہے رسولِ عربی سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.