Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

زباں پہ جب بھی مدینے کی گفتگو آئی

حنیفؔ اسعدی

زباں پہ جب بھی مدینے کی گفتگو آئی

حنیفؔ اسعدی

MORE BYحنیفؔ اسعدی

    زباں پہ جب بھی مدینے کی گفتگو آئی

    نگاہ گنبدِ خضرا کو جا کے چھو آئی

    کبھی ہوا مری آنکھوں کی تشنگی کا علاج

    کبھی کبھی مرے کانوں میں گفتگو آئی

    کسی نے جب بھی کیا تذکرہ شمائل کا

    تو میری آنکھوں میں وہ شکل ہو بہو آئی

    کیا ہے دل نے بہر لمحہ ان کا ذکر جمیل

    جو سانس اس طرح آئی تو با وضو آئی

    نفس نفس میں در آیا ہے آگہی کا شعور

    ہوائے کوئے مدینہ جو کو بکو آئی

    وہ روشنی جو فضائے حرم میں دیکھی تھی

    کبھی نظر کے کبھی دل کے روبرو آئی

    حنیفؔ خاکِ مدینہ ملی جو چہرے پر

    تو اپنے جسم سے ان پیرہن کی بو آئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے