حق_ادا_و_حق_نما بغداد کی سرکار ہے
دلچسپ معلومات
منقبت درشان غوث اعظم شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد۔عراق)
حق ادا و حق نما بغداد کی سرکار ہے
کیا تجھے بتلاؤں کیا بغداد کی سرکار ہے
مرجع اہل صفا بغداد کی سرکار ہے
سربراہ اولیا بغداد کی سرکار ہے
اتباع اسوۂ خیر الوریٰ میں عمر بھر
پیکر خوف خدا بغداد کی سرکار ہے
جس کی حق گوئی سے اہل شرک و بدعت کانپ اٹھے
ترجماں توحید کا بغداد کی سرکار ہے
میری تیری حمد میں حرص و غرض بھی ہے شریک
لائق حمد خدا بغداد کی سرکار ہے
قاضی الحاجات کے در پر رہا جو سجدہ ریز
عجز کی وہ انتہا بغداد کی سرکار ہے
شب کی تاریکی میں تنہا دست بستہ اشک بار
حاضر باب عطا بغداد کی سرکار ہے
دن کو مصروف عبادت شام کو سرگرم ذکر
شب کو محو التجا بغداد کی سرکار ہے
اولیا کے ساتھ اطلاق ولایت میں شریک
شان میں سب سے جدا بغداد کی سرکار ہے
علم و حکمت میں علی مولیٰ کا سجادہ نشیں
رازدار ہر عطائی بغداد کی سرکار ہے
کیا نبوت کے جہانوں میں ہے ذات مصطفٰی
فقر کی دنیا میں کیا بغداد کی سرکار ہے
جہل کی بنجر زمیں کو جس نے جل تھل کر دیا
علم کی ایسی گھٹا بغداد کی سرکار ہے
قدرتیں پاؤں مگر قدرت پہ اترایا نہیں
شرح تسلیم و رضا بغداد کی سرکار ہے
منبع حب علی سرچشمۂ مہر علی
وارث آل عبا بغداد کی سرکار ہے
انبیا کو ناز جس پر اولیا کو جس پہ فخر
صاحب بخت رسا بغداد کی سرکار ہے
جس کے ہاتھوں پر ہوئیں ظاہر کرامات کثیر
حیرتوں کی انتہا بغداد کی سرکار ہے
عقل ظاہر جس کی چوکھٹ پر رگڑتی ہے جبیں
ایسی قدرت آزما بغداد کی سرکار ہے
عبد قادر ہے مگر قادر نے وہ بخشا مقام
مرکز رشد و ہدیٰ بغداد کی سرکار ہے
اونچے اونچوں نے سر آنکھوں پر لیا جس کا قدم
وہ انوکھا پیشوا بغداد کی سرکار ہے
کیا بگاڑے گی ترا سر مار لے دنیا نصیرؔ
پشت پر تیری سدا بغداد کی سرکار ہے
- کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 352)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.