زمیں والے یہ کیا جانے ہے کیا رتبہ محمد کا
زمیں والے یہ کیا جانے ہے کیا رتبہ محمد کا
جب اپنے انتساب عرش ہے جلوہ محمد کا
حسینوں میں حسین تر ہے رخِ زیبا محمد کا
ازل میں جس نے دکھا ہوگیا شیدا محمد کا
سراپا جلوۂ بے بیکف ہے جلوہ محمد کا
خدا کا کوئی ثانی ہے نہ ہے سایہ محمد کا
جمے دل میں الٰہی اس طرح نقشہ محمد کا
جدھر دیکھوں نظر آئیے مجھے جلوہ محمد کا
شریعت ہی کے پردے میں حقیقت کی لے تابانی
خدا آیا ہے منہ پر ڈال کر پردہ محمد کا
معطر ہے شامِ اہلِ عرفاں اس کی خوشبو سے
ریاض خلد سے یکسر کم نہیں روضہ محمد کا
قیامت میں خریدگا خدا اللہ رے قسمت
بڑی دولت کہے جس کے سر س ہے سودا محمد کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.