جا گزیں ہے عشق دل میں احمدِ مختار کا
جا گزیں ہے عشق دل میں احمدِ مختار کا
سر پہ سایہ ہو نہ کیونکر رحمتِ غفار کا
دیکھ کر عالم نبی کے روئے پرانوار کا
گھٹ گیا ہے نرخ بالکل مصر کے بازار کا
منکروں کو قتل کرتا ہوں ہلالی تیغ سے
وصف لکھا ہوں نبی کے ابروئے خمدار کا
بید کے مانند کانپے جنگ خیبر میں شقی
دیکھ کر جو ہر علی کی تیغ جوہر دار کا
خوب دیتا ہے وہ دل حرز سلیمانی کا کام
نام جس دل پر ہے کندہ احمدِ مختار کا
جب کجی تقدیر میں ہے اور ٹیڑھی ہیں نصیب
پھر عبث شکوہ کریں ہم چرخِ کج رفتار کا
سیدِ ابرار کی ہوگی زیارت خواب میں
یہ ارادہ اور حسرتؔ جیسے بدکردار کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.