سر گشتہ مثل مجنوں پایا تری گلی میں
سر گشتہ مثل مجنوں پایا تری گلی میں
گر ہوش مند کوئی پہنچا تری گلی میں
رندوں کا لگ رہا ہے میلہ تری گلی میں
میخانے کھل رہے ہیں ہر جا تری گلی میں
آرام ہو تو کیوں کر راحت ملے تو کیسے؟
ہوتا ہے تازہ فتنہ برپا تری گلی میں!
شاید جنون تازہ اٹھا بے پھر کسی کو
کیوں رات بھر تھا شور و غوغا تری گلی میں
دیکھا تو کچھ نہ پایا سوچا تو بس یہ سمجھا
اک نام رہ گیا ہے میرا تری گلی میں
پیوند خاک ہوگا نقش قدم بنے گا
حسرتؔ یہ جان کر آیا ہے تری گلی میں
- کتاب : گلدستۂ نعت (Pg. 52)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.