حیات ان کی تصوف کی کتابوں کا ستارہ ہو
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت اسحاق مغربی (شیخ پورہ-بہار)
حیات ان کی تصوف کی کتابوں کا ستارہ ہو
نہ ہو شک اس ولی پر جو سدا دل کا سہارا ہو
خدا کی راہ کے راہی ولی عاشق مجاہد تھے
کہ ہر عالم میں ان کے فیض کا اب تک اجالا ہو
مٹو گھر کی زمیں پر جب قدم ان کا پڑا ہوگا
زمیں بولی فلک بولا یہاں نور و نشانہ ہو
ثبوت فیض دیکھو طالبو تالاب کی صورت
جنہوں نے کھود ڈالا وہ بھی اس کا ذکر والا ہو
منیری شاہ کی آنکھوں کا تارا جس کو کہتے ہیں
وہی منظر وہی منزل وہی سارا زمانہ ہو
جنہیں دنیا نے ٹھکرایا وہ ان کے گرد گھومیں پھر
وہی در ہو وہی دامن وہی رستہ ٹھکانا ہو
خدا آباد رکھے حضرت امجدؔ کا کاشانہ
کہ ان کے علم سے سیراب یہ سارا زمانہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.