جہاں میں بول بالا ہے علاؤالدین صابر کا
دلچسپ معلومات
منقبت درشان صابرپاک حضرت علاؤالدین علی احمد (کلیر، اتراکھنڈ)
جہاں میں بول بالا ہے علاؤالدین صابر کا
جسے دیکھو وہ شیدا ہے علاؤالدین صابر کا
ہوس ہے مال ودولت کی نہ خواہش ہے حکومت کی
ہمارے سر میں سودا ہے علاؤالدین صابر کا
ملا ئک جبہ ساہیں آپ کے روضہ مبارک پر
عجب دربارِ اعلیٰ ہے علاؤالدین صابر کا
نہ دیکھوں گا ضیا شمش و قمر کی عمر بھر میں نے
رخِ پرنور دیکھا ہے علاؤالدین صابر کا
فرشتوں کی زباں سے مرحبا کا شور سنتا ہوں
کبھی جب ذکر آتا ہے علاؤالدین صابر کا
الٰہی حشر کے میدان میں اتنا کوئی کہہ دے
کہ یہ بھی نام لیوا ہے علاؤالدین صابر کا
نہ آؤں گا کبھی اب خلد میں کلیر کی گلیوں سے
لباسِ فخر پہنا ہے علاؤالدین صابر کا
خدایا شکر تیرا کون سے منہ سے ادا کیجے
مجھے خادم بنا یا ہے علاؤالدین صابر کا
ثنا ہوتی ہے جنت میں صفت دنیا میں کرتی ہیں
ہر ایک محفل میں چرچا ہے علاؤالدین صابر کا
ہماؔ کہتا ہے جو کوئی مجھے کیا جھوٹ کہتا ہے
مرے سر پر بھی سایہ ہے علاؤالدین صابر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.