مدینہ اس لئے اتنا حسیں ہے
مدینہ اس لئے اتنا حسیں ہے
وہاں کونین کا آقا مکیں ہے
لقب جن کا ازل ہی سے امیں ہے
وہی تو رحمتہ اللعالمیں ہے
مدینہ باغ ختم المرسلیں ہے
ہر اک گل رشک فردوس بریں ہے
کچھ اتنا گنبد خضرا حسیں ہے
یہ لگتا ہے یہیں خلد بریں ہے
وہاں جلووں کی تابانی نہ پوچھو
وہاں تاب نظر ممکن نہیں ہے
جو رونق باغ طیبہ میں ہے عبرتؔ
وہ رونق باغ جنت میں نہیں ہے
- کتاب : Wajh-e-Lauh-o-Qalam (Pg. 73)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.