یہ مصلحت خدا کی کوئی حادثہ نہیں
یہ مصلحت خدا کی کوئی حادثہ نہیں
لمحوں میں ہونے والی خطا کربلا نہیں
عباس کا حریف جو میداں میں بن سکے
فوج لعیں میں ایسا کوئی سورما نہیں
ایمان کی حیات منور اسی سے ہے
اک چاند زیر خاک ہے اور ڈوبتا نہیں
دریا سمیٹ لائے ہیں عباس مشک میں
کہتا ہے کون آپ کو پانی ملا نہیں
انگلی اٹھانے والو سنو اہل بیت پر
تم سے بڑا جہاں میں کوئی بے وفا نہیں
شبیر نے پڑھا ہے جو نیزے کی نوک پر
خطبہ جہاں میں ایسا کسی نے پڑھا نہیں
کربل کے ریگزار میں ساحل حسین نے
وہ کر دیا ہے جس کو جہاں بھولتا نہیں
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 298)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.