Sufinama

الٰہی کون دن ہوگا جو پہنچوں_گا مدینہ میں

حاجی وارث علی

الٰہی کون دن ہوگا جو پہنچوں_گا مدینہ میں

حاجی وارث علی

MORE BYحاجی وارث علی

    الٰہی کون دن ہوگا جو پہنچوں گا مدینہ میں

    در اقدس شہ کونین چوموں گا مدینہ میں

    خدا پہنچائے دربار شہنشاہ دو عالم میں

    بجاے نذر اپنی جان کو دوں گا مدینہ میں

    ہو اگر لطف باری برسر باری میرے اے دل

    ملا جو طور پر موسیٰ کو میں لوں گا مدینہ میں

    نیاز و نالہ و فریاد و افغاں آہ و زاری کو

    بنا گلدستۂ رنگین میں بھی پہنچوں گا مدینہ میں

    اجل کو میں نہیں دینے کا ہرگز نقد جاں اپنی

    مگر اس دم اجازت دوں گا جب ہوں گا مدینہ میں

    خدا گر راست لائے تو ہماری ہے یہی نیت

    کہ چلہ دائمی جا کر کے کھینچوں گا مدینہ میں

    یہ سر بیکار ہے لیکن اسی دم کام آئے گا

    قدم سر سے بنا کر جبکہ رکھوں گا مدینہ میں

    نہ پوچھو دوستو اس دم میرے سامان عشرت کو

    کھڑے ہو در پہ جب لبیک بولوں گا مدینہ میں

    مجھے بوئے گلستاں سے نہیں کچھ کام اے وارثؔ

    شمیم کاکل خم دار سونگھوں گا مدینہ میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے