الٰہی کون دن ہوگا جو پہنچوں_گا مدینہ میں
الٰہی کون دن ہوگا جو پہنچوں گا مدینہ میں
در اقدس شہ کونین چوموں گا مدینہ میں
خدا پہنچائے دربار شہنشاہ دو عالم میں
بجاے نذر اپنی جان کو دوں گا مدینہ میں
ہو اگر لطف باری برسر باری میرے اے دل
ملا جو طور پر موسیٰ کو میں لوں گا مدینہ میں
نیاز و نالہ و فریاد و افغاں آہ و زاری کو
بنا گلدستۂ رنگین میں بھی پہنچوں گا مدینہ میں
اجل کو میں نہیں دینے کا ہرگز نقد جاں اپنی
مگر اس دم اجازت دوں گا جب ہوں گا مدینہ میں
خدا گر راست لائے تو ہماری ہے یہی نیت
کہ چلہ دائمی جا کر کے کھینچوں گا مدینہ میں
یہ سر بیکار ہے لیکن اسی دم کام آئے گا
قدم سر سے بنا کر جبکہ رکھوں گا مدینہ میں
نہ پوچھو دوستو اس دم میرے سامان عشرت کو
کھڑے ہو در پہ جب لبیک بولوں گا مدینہ میں
مجھے بوئے گلستاں سے نہیں کچھ کام اے وارثؔ
شمیم کاکل خم دار سونگھوں گا مدینہ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.