ہو جاؤں میں بھی تم پر قربان مدینہ والے
ہو جاؤں میں بھی تم پر قربان مدینہ والے
سلطانِ مدینہ والے ذیشان مدینہ والے
بگڑی میری بنا دے مجھ کو بلالے طیبہ
کب تک رکھوں گا دل میں ارماں مدینہ والے
عاشق کو تیرے ہر دم بالکل فنا بقا کا
جلوہ دکھا رہے ہیں خوباں مدینہ والے
شامی سراپا مصری ہندی و سیستانی
گلشن میں تیرے آئے مہماں مدینہ والے
مکی نہ کوئی عربی یمنی نہ کوئی رومی
کرتے نہیں جہان پر جولاں مدینہ والے
یاد خدا کے سارے ہاتھوں سے ان بتوں کے
بن ٹھن کے مٹ گئے ہیں ساماں مدینہ والے
بندے خدا کے لاکھوں حضرت نبی تمہارا
ہاتھوں سے چھوڑ بیٹھے داماں مدینہ والے
سولی پہ چڑھنے والے مردے جلانے والے
آتے نہیں نظر وہ مستاں مدینہ والے
یارب یہ کیا سبب ہے اس وقت اس زماں میں
ڈھاتے نہیں ہیں کیونکر طوفاں مدینہ والے
منزل پہ چل رہا ہے امداد کر خدارا
ہے مولناؔ سراپا حیراں مدینہ والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.