Font by Mehr Nastaliq Web

احمد مرسل فخر دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم

اقبال احمد خان سہیل

احمد مرسل فخر دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم

اقبال احمد خان سہیل

MORE BYاقبال احمد خان سہیل

    احمد مرسل فخر دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم

    مظر اول مرسل خاتم صلی اللہ علیہ وسلم

    جسم مزکی روحِ مصور قلب مجلیٰ نورِ مقطر

    حسنِ سراپا، خیر مجسم صلی اللہ علیہ وسلم

    طینت جس کی سب سے مطہر بعثت جس کی سب سے مؤخر

    خلقت جس کی سب پر مقدم صلی اللہ علیہ وسلم

    جس کی ہر اول فوج سلیماں جس کے منادی موسیٰ عمران

    جس کے مبشر عیسیٰ مریم صلی اللہ علیہ وسلم

    کفر کی ظلمت جس نے مٹائی دین کی دولت جس نے لٹائی

    لہرایا توحید کا پرچم صلی اللہ علیہ وسلم

    باغ جہاں کا حارسِ نامی جس نے مٹائی رسم غلامی

    پھر سے سنوارا گلشن آدم صلی اللہ علیہ وسلم

    بزمِ ملل تھی نظم سے خالی بکھری ہوئی تھی حق کے لالی

    اس نے کیے سب کے منظم صلی اللہ علیہ وسلم

    بچھڑے ہوئے گلے کو ملایا نسل و وطن کا فرق مٹایا!

    رہ نہ گیا کچھ تفرقہ باہم صلی اللہ علیہ وسلم

    وہم کی ہر زنجیر کو توڑا رشتہ ایک خدا سے جوڑا

    شرک کی محفل کر دی برھم صلی اللہ علیہ وسلم

    فرد و جماعت امر و اطاعت کسب و قناعت عفو و شجاعت

    علی کیے جو اسرار تھے مبہم صلی اللہ علیہ وسلم

    ربط و تصادم طوع و تحکم فقر و تنعم، دل و ترحم

    سب کے حدود بتائے باہم صلی اللہ علیہ وسلم

    حفظ مراتب، پاس اخوت سعی و توکل رفق و فتوت

    تلمذہ حدود اللہ میں منضم صلی اللہ علیہ وسلم

    الفتِ قربیٰ قطع علائق حب وطن اور حب خلائق

    کر دئیے سب توحید میں مدغم صلی اللہ علیہ وسلم

    جس پہ تصدق وحی الٰہی کنکریاں دیں جس کی گواہی

    جس کا تفوق سب پر مسلم صلی اللہ علیہ وسلم

    خلقِ خدا کا راعیِ آخر، دین ہذفی کا داعی آخر

    جس کی دعوت اسلم تسلم صلی اللہ علیہ وسلم

    ارض و سلما میں آیہ رحمت روز جزا میں سایہ رحمت

    اس کے نوائے حمد کا پرچم صلی اللہ علیہ وسلم

    آئینہ الطاف الٰہی، رحمت جس کی لا متناہی!

    جس کی ہدایت ارحم ترحم صلی اللہ علیہ وسلم

    راہ میں کانٹے جس نے بچھائے گالی دی پتھر برسائے

    اس پر چھڑکی پیار کی شبنم صلی اللہ وسلم

    جس کا نام اچھالے داور آپ رفعنالک فرما کر

    بزم تجلی جس کا مخیم صلی اللہ علیہ وسلم

    دیق میں جس نے سلطانی کی جنگ میں جس نے جہاں بانی کی

    زہد و سیاست کر دیئے تو ام صلی اللہ علیہ وسلم

    معہ درس تن بے سینا یہ جس کی بدولت خقل نے پایا

    دین مکمل خلق متمم صلی اللہ علیہ وسلم

    عالم ناسوتی کا مجاہد شاہد لاہوتی کا مشاہد

    شان میں ارفع بصر میں اقوم صلی اللہ علیہ وسلم

    جتنے فضائل، جتنے محاسن ممکن میں ہو سکتے تھے ممکن

    حق نے کیے سب اس میں فراہم صلی اللہ علیہ وسلم

    علم لدنی شان کریمی خلق خلیلی نطق کلیمی

    زدہ مسیحا عفت مریم صلی اللہ علیہ وسلم

    زمزمہ ہو واسکا فسانہ، نغمہ داؤد اس کا ترانہ

    اس کا ثنا خواں صانع عالم صلی اللہ علیہ وسلم

    آپ اگر مقصد نہ ہوتے، کون و مکاں مجود نہوتے

    اور سجود نہ ہوتے آدم صلی اللہ علیہ وسلم

    مقصد امکاں، مہبط قرآن منبع احساں مرجع دوراں

    روح کے درماں قلب کے مرہم صلی اللہ علیہ وسلم

    نوری تن کملی میں چھپائے، بادل میں کحلی لہرائے

    نور کا منہ رسائے رم جھم، صلی اللہ علیہ وسلم

    المدثر المزمل ذات اس کی کونین کا حاصل

    خاک پہ سجدے عرش پہ پرچم صلی اللہ علیہ وسلم

    پردہ کشائے دیدۂ عالم صلی اللہ علیہ وسلم

    فرد بہائے دودہ آدم صلی اللہ علیہ وسلم

    بندہ اور خدا سے واصل، خاکی اور انوار کا حامل

    امی اور اسرار کا محرم صلی اللہ علیہ وسلم

    اوجِ شرف کا بدر وہی ہے بزمِ رسل کا صدر وہی ہے

    بدر منور، صدر مکرم، صلی اللہ علیہ وسلم

    صدرِ امم سلطان مدینہ وہ جس کے زلف پا کا پسینہ

    گلکدۂ فردوس کی شبنم صلی اللہ علیہ وسلم

    جن کا پیارا نام محمد فیض موبدہ فوز مخلد

    حسنِ مجرد، نورِ مقدم صلی اللہ علیہ وسلم

    طہٰ اور یٰس کا مورد، قبلۂ ایماں جس کا مولد

    دولت سرمد جس مقدم صلی اللہ علیہ وسلم

    بعد خدا ہر ایک سے افضل اشرف و اکمل اطیب و اجمل

    اصدق و اعدل اجود و احکم صلی اللہ علیہ وسلم

    سرد سیادت قامت رعنا صبح سعادت، جلوہ سیما

    طاقِ عبادت ابروئے پرخم، صلی اللہ علیہ وسلم

    سید بطحا، مخبرِ صادق عمردہ و ثقیٰ مصحف ناطق

    برزخِ کبریٰ آیہ محکم، صلی اللہ علیہ وسلم

    ابرِ در افشاں سرور سامی بدرِ درخشاں صدر گرامی

    حاذقِ دوران چارہ گرِ غم صلی اللہ علیہ وسلم

    باطن و ظاہر طیب و طاہر خبر و ظاہر کوکب باہر

    جان مظاہر مرکز عالم صلی اللہ علیہ وسلم

    کنز فائق حصنِ حقائق جان حدائق رد مرحِ خلائق

    سب پر فائق سب پر اقدم، صلی اللہ علیہ وسلم

    جس کا بذل عطائے شامل جس کا فضل شفائے عاجل

    جس کا حکم قضائے مبرم صلی اللہ علیہ وسلم

    جس نے بسائی دل کی بستی جس کا ظہور شباب ہستی

    نزہت گیتی جس کا مقدم صلی اللہ علیہ وسلم

    حسنِ ازل جلوۂ رنگیں بحر قدم کی موج تحستیں

    اوج ابد کا نیرِ اعظم صلی اللہ علیہ وسلم

    مہرِ رسالت مہر جلالت عین عدالت خضر دلالت

    اے بکمالت ناطقہ ابکم صلی اللہ علیہ وسلم

    مأخذ :
    • کتاب : گلدستۂ نعت (Pg. 28)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے