حالِ دل کس کو سنائیں آپ کے ہوتے ہوئے
حالِ دل کس کو سنائیں آپ کے ہوتے ہوئے
کیوں کسی کے در پہ جائیں آپ کے ہوتے ہوئے
میرے تو سب کچھ ہی آقا آپ ہیں صرف آپ ہیں
اور لو کس سے لگاوں آپ کے ہوتے ہوئے
میرے دکھ کو اور کوئی چارہ گر سمجھے گا کیا
زخمِ دل کس کو دکھاؤں آپ کے ہوتے ہوئے
میں کسی حاتم کے آگے اک سوالی کی طرح
ہاتھ کیوں پھیلانے جاؤں آپ کے ہوتے ہوئے
میرے تو دکھ درد کے واحد مسیحا آپ ہیں
اور میں کس کو بلاؤں آپ کے ہوتے ہوئے
میں بہت شرمندہ ہوں اپنے گناہوں پر مگر
یہ حقیقت کیوں چھپاؤں آپ کے ہوتے ہوئے
جو ستم مجھ پر ہوئے ہیں وقت کے ہاتھوں حضور
اور میں کس کو بتاؤں آپ کے ہوتے ہوئے
میرے لہجے کی تڑپ کو اور پہچانے گا کون
نعت کس کو جا سناؤں آپ کے ہوتے ہوئے
آپ کا اقبالؔ میرے ساتھ ہے تو فکر کیا
رنج محشر کیوں اٹھاؤں آپ کے ہوتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.