Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مدینہ کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ

اقبال عظیم

مدینہ کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ

اقبال عظیم

MORE BYاقبال عظیم

    مدینہ کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ

    جبیں افسردہ افسردہ قدم لغزیدہ لغزیدہ

    چلا ہوں ایک مجرم کی طرح میں جانبِ طیبہ

    نظر شرمندہ شرمندہ بدن لرزیدہ لرزیدہ

    کس کے ہاتھ نے مجھ کو سہارا دے دیا ورنہ

    کہاں میں اور کہاں یہ راستے پیچیدہ پیچیدہ

    مدینہ جا کے ہم سمجھے تقدس کس کو کہتے ہیں

    ہوا پاکیزہ پاکیزہ فضا سنجیدہ سنجیدہ

    وہی اقبالؔ جس کو ناز تھا کل خوش مزاجی پر

    فراق طیبہ میں رہتا ہے اب رنجیدہ رنجیدہ

    مأخذ :
    • کتاب : Majmua-Naa't-o-Manqabat (Pg. 130)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے